Investing 101

:سرمایاکاری 101

اسٹا ک میں سرمایہ کاری کے بنیادی اصول

سٹا ک میں پیسہ لگاتے ہوئے سب سے اہم اصول یہ ہے کہ آپ یہ طے کریں کہ آپ اسٹاک میں سرمایہ کاری سے واقعتاً کیا چاہتے ہیں۔

کیا آپ قلیل مدت (1-3 سال)، درمیانی مدت (5-3 سال)یا طویل مدت (5 سال یا اس سے زیادہ) کے لئے سرمایاکاری کرنا چاہتے ہیں؟ )چاہتےdividendچاہتےہیں یا شیرز پر منافع( یا سرمائے پر منافع(capital gain) کیا آپ یا دونوں میں سرمایاکاری کرنا

یہ وہ چند بنیادی سوالات ہیں جنہیں آپ کو سرمایاکاری سے پہلے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ موافق طور پر دیکھا جائے تو آپ حصافات (منافع) / dividends (مخصوص دورانیہ میں حصافات فراہم کرنیوالے اسٹاک کے ذریعے) اور سرمائے کی نمو (حصص کی قیمتوں میں اضافہ) کے لئے طویل مدت کے لئے اسٹاک میں سرمایاکاری کرنا چاہتے ہیں۔

اسٹاک میں سرمایاکاری کا بنیادی تصور: کپیٹل گین(سرمایاکاری سے حاصل ہونے والا منافع):کیپٹل گین قیمت خرید سے زیادہ قیمت پر حصص کی فروخت سے حاصل ہوتا ہے۔ اس طرح کئی مرتبہ حصص کا کاروبا ر سرمایادار کے لئے کئی بار منافع (capital gain) حاصل کرنے کا باعث بنتا ہے۔

حصافات (Dividends): حصافات سے مراد کمپنی کے منافع میں سے شراکتداروں کو ادا کیا جانے والا منافع ہے۔ حصافات نقد منافع (dividend) یا بونس منافع (bonus dividends)/ حصص کی صورت میں بھی ادا کیا جاسکتاہے۔ کمپنی سال میں ایک سے زائد بار بھی منافع ادا کرسکتی ہے۔

حصول منافع (Dividend Yield): حصول منافع ایک مالیاتی تناسب ہے جواس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ایک کمپنی اپنے حصص کی قیمت کے تناسب سے کتنا نقد منافع (cash dividends) ادا کریگی۔ حصول منافع کا تعین منافع کی نقد قیمت کو حصص کی قیمت سے تقسیم کرکے حاصل ہوتا ہے۔ جس کو فیصد میں ظاہر کیا جاتا ہے۔

فی حصص آمدنی (Earning per Share): فی اجمالی حصص (outstanding shares) پربعد از ٹیکس تقسیم ہونے والا منافع۔ یہ کمپنی کے جاری کردہ ہر حصص پر منافع کمانے کی اہلیت کی صورت کمپنی کی ساکھ ظاہر کرتا ہے۔

فی اجمالی حصص (outstanding shares) پر بعد از محصول دیا جانیوالا منافع۔کمپنی کے جاری کردہ ہر حصص کی منافع کمانے کی صلاحیت کے حوالے کمپنی کی قابلیت جانچنے کا ایک پیمانہ ہے۔

پرائس ٹو ارننگ ریشو: حصص کی قیمت کی فی حصص آمدنی سے تفریق پرائس ٹو ارننگ ریشو کہلاتا ہے۔ اس کے ذریعے حصص کی قدر کا اندازہ لگایاجاتا ہے اور اس بات کی نشاندہی کی جاتی ہے کہ حصص کی قیمت حقیقت پر مبنی ہے اور اسکی آمدنی کے مطابق ہے۔اگر حصص کی قیمت زیادہ ہے تو تناسب بھی زیادہ ہوگا اور اگر حصص کی قیمت مندی کا شکار ہے تو تناسب بھی کم ہوگا۔

بریک اپ ویلیو یا بک ویلیو: کسی کمپنی کے اسٹاک کے ایک حصص کی وہ مالی قدر جو کمپنی کے کل اثاثوں کی مالی قدر پر قائم ہوتی ہے۔ یہ تناسب کمپنی میں پیش کیا جانے والے ہر ایکوٹی شیئرکے اثاثوں کا حجم ظاہر کرتا ہے۔

آپ کو اپنی سرمایا کاری متنوع رکھنی چاہیے: جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے کہ آپ کی سرمایاکاری متنوع (مختلف اقسام کی) ہو۔ بازار میں مندی و اتار چڑاؤ کے اثرات کو کم کرنے کے لئے اور اپنی کل سرمایاکاری کو نسبتاً محفوظ رکھنے کے لئے آپ الگ الگ طریقہ سے سرمایاکاری کرسکتے ہیں۔ آپ مندرجہ ذیل طریقوں سے سرمایاکاری کو متنوع بناسکتے ہیں۔

اسٹاک ایکسچینج میں درج مختلف مصنوعات مثلاً مندرج (listed)کمپنیوں کے اسٹاک، ٹی بلز اور میوچل فنڈز وغیرہ میں سرمایا کاری۔

اسٹاک کی مالی کارکردگی یا صنعتی شعبوں کی بنیاد پر سرمایاکاری

یا حصص حاصل ہوتا ہو اور جو حصص پر منافع (capital gain) کے حصول یا دونوں طرح کے منافع کاباعث ہو۔ مختلف خطرات (رسک) یا مختلف طرح کے منافع کے حصول کے لیے سرمایا کاری۔ کچھ سرمایاکاری پر زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے جبکہ دیگر سے کم منافع ملتاہے۔ بیک وقت پہلے ذکر کی گئی سرمایاکاری میں خطرات کا امکان مؤخر الاذکر کے مقابلہ میں زیادہ ہوگا۔

خطرات برداشت کرنے کی گنجائش کا اندازہ اور اسے برداشت کرنے کی صلاحیت کااندازہ لگانا: آپ کو اس بات کا ضرور اندازہ لگانا چاہیے کہ آپ کتنا خطرہ اٹھا سکتے ہیں اوربازار میں مندی کے رجحان کی صورت میں آپ کی خطرہ برداشت کرنے کی حدکیا ہے۔

گر آپ خطرات سے اجتناب کرنا چاہتے ہیں تو آپ کی سرمایاکاری کا جزدان (portfolio) غیر متحرک قسم کا ہونا چاہیے۔ اس طرح سے بازاری خطرے (رسک) کی حد کے مطابق آپ منافع کے حصول کو یقینی بناسکتے ہیں۔ اگر آپ کم دفاعی مزاج کے حامل ہیں اور خطرات (رسک) اٹھا سکتے ہیں تو آپکی سرمایاداری کا جزدان ایسے اسٹاک کامجموعہ ہوسکتا ہے جس میں آپ منافع بازاری خطرے کے مطابق یا اس سے زائد حاصل کرسکتے ہیں۔ اگر آپ جارحانہ سرمایادار کی حیثیت سے سرمایاداری کررہے ہیں تو، آپ ایسے اسٹاک میں سرمایاکاری کرسکتے ہیں جو آپ کو بازار کے خطرے سے زیادہ منافع فراہم کرسکتے ہیں۔

اسٹاک کا جزدان قائم (پورٹ فولیو) کرنے کے لئے مختلف بازاری خطرات پر مشتمل حصص اور ان کے منافع پر مبنی ایک متوازن جزدان کا حامل ہونا اسٹاک میں ایک پورٹ فولیو بنانے کے لئے عام طور پر سودمند مجموعہ ہے۔ آپ کو خطرات اٹھانے کی خود کی صلاحیت کو بھی بخوبی سمجھنا چاہیے۔ اگر حصص بازار میں اتار چڑھاؤ آتا ہے تو آپ حصص بازار میں کتنا سرمایا لگانے کے متحمل ہوسکتے ہیں؟

کسی کمپنی میں سرمایاکاری کے لئے، جس میں آپ سرمایاکاری کرنا چاہتے ہیں۔ آپ کو ان پہلؤں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کمپنی کے بنیادی اصول اور مالی صورتحال۔ حصص بازار میں کمپنی کی سرگرمیوں کا حجم۔ حصص کی مروجہ قیمتیں۔ پرائس ٹو ارننگ ریشو۔ فی حصص منافع۔ کمپنی کی ش

مندرجہ بالا بیان کئے گئے رہنماء اصول آپ کے لئے ان کمپنیوں کے انتخاب میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں جن کمپنیوں میں آپ سرمایاکاری کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ایکسچینج میں داخل ہونے کے لئے موزوں وقت وہ ہے کہ جب کمپنی کا ماضی کا فی حصص منافع (per share earning) سے حصص کی موجودہ قیمت کا تناسب (price to earning) کم ہو اور بازار میں فروخت کا رجحان زیادہ ہو (دوسرے الفاط میں جائے تو بازار میں مندی کا رجحان ہو)۔ بعینہ بازار سے نکلنے کے لئے اس کے برعکس حالات فائدہ مند ہونگے۔ تاہم ایک عام اصول کے تحت یہ بات اہم نہیں کہ آپ حصص بازار میں کب داخل یا اس سے نکلتے ہیں بلکہ اہم بات یہ ہے کہ آپ کب تک اس میں ٹہر سکتے ہیں۔